کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
وصیتوں کا بیان
باب
من بعد وصیتہ تو صون بھا اودین یعنی قرض اور وصیت کا مطلب۔
حدیث نمبر
2560
حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ السَّخْتِيَانِيُّ أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ أَخْبَرَنَا يُونُسُ عَنْ الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي سَالِمٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ کُلُّکُمْ رَاعٍ وَمَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ وَالْإِمَامُ رَاعٍ وَمَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ وَالرَّجُلُ رَاعٍ فِي أَهْلِهِ وَمَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ وَالْمَرْأَةُ فِي بَيْتِ زَوْجِهَا رَاعِيَةٌ وَمَسْئُولَةٌ عَنْ رَعِيَّتِهَا وَالْخَادِمُ فِي مَالِ سَيِّدِهِ رَاعٍ وَمَسْئُولٌ عَنْ رَعِيَّتِهِ قَالَ وَحَسِبْتُ أَنْ قَدْ قَالَ وَالرَّجُلُ رَاعٍ فِي مَالِ أَبِيهِ
بشر بن محمد سختیانی، عبدﷲ یونس، زہری، سالم، حضرت ابن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں، کہ میں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا ہے کہ تم میں سے ہر شخص نگرانی کا ذمہ دار ہے، حاکم سے اس کی رعیت کی بابت پرسش ہوگی، امام بھی نگراں ہے اور اس سے اس کے مقتدیوں کے بابت پرسش ہوگی، مرد بھی اپنے گھرکا نگراں ہے اس سے اس کے گھروالوں کی بابت پر سش ہوگی اور عورت شوہر کے گھرکی نگراں ہے، اس سے اس کے گھرکی بابت پرسش ہوگی، اور خادم اپنے آقا کے مال کا نگران ہے، اس سے اس کے مال کی بابت پر سش ہوگی، حضرت ابن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں مجھے خیال ہوتا ہے کہ آپ نے یہ بھی فرمایا ہے کہ مرد اپنے باپ کے مال کا نگران ہے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment