Wednesday, February 16, 2011

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:2534


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
شرطوں کا بیان
باب
ان شرطوں کا بیان جو حدود میں جائز نہیں ہیں
حدیث نمبر
2534
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا لَيْثٌ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَزَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُمَا قَالَا إِنَّ رَجُلًا مِنْ الْأَعْرَابِ أَتَی رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ أَنْشُدُکَ اللَّهَ إِلَّا قَضَيْتَ لِي بِکِتَابِ اللَّهِ فَقَالَ الْخَصْمُ الْآخَرُ وَهُوَ أَفْقَهُ مِنْهُ نَعَمْ فَاقْضِ بَيْنَنَا بِکِتَابِ اللَّهِ وَأْذَنْ لِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُلْ قَالَ إِنَّ ابْنِي کَانَ عَسِيفًا عَلَی هَذَا فَزَنَی بِامْرَأَتِهِ وَإِنِّي أُخْبِرْتُ أَنَّ عَلَی ابْنِي الرَّجْمَ فَافْتَدَيْتُ مِنْهُ بِمِائَةِ شَاةٍ وَوَلِيدَةٍ فَسَأَلْتُ أَهْلَ الْعِلْمِ فَأَخْبَرُونِي أَنَّمَا عَلَی ابْنِي جَلْدُ مِائَةٍ وَتَغْرِيبُ عَامٍ وَأَنَّ عَلَی امْرَأَةِ هَذَا الرَّجْمَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَأَقْضِيَنَّ بَيْنَکُمَا بِکِتَابِ اللَّهِ الْوَلِيدَةُ وَالْغَنَمُ رَدٌّ وَعَلَی ابْنِکَ جَلْدُ مِائَةٍ وَتَغْرِيبُ عَامٍ اغْدُ يَا أُنَيْسُ إِلَی امْرَأَةِ هَذَا فَإِنْ اعْتَرَفَتْ فَارْجُمْهَا قَالَ فَغَدَا عَلَيْهَا فَاعْتَرَفَتْ فَأَمَرَ بِهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرُجِمَتْ
قتیبہ بن سعید لیث ابن شہاب عبید ﷲ بن عبدﷲ بن عتبہ بن مسعود ابوہریرہ زید بن خالد جہنی سے روایت ہے کہ ایک اعرابی نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا یا رسول ﷲ! میں آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو ﷲ کا واسطہ دیتا ہوں کہ آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کتاب ﷲ کے مطابق میرا فیصلہ کردیجئے دوسرے فریق نے بھی جو اس سے زیادہ سمجھدار تھا کہا ہاں ہمارے درمیان کتاب ﷲ کے مطابق فیصلہ کردیجئے اور مجھے اجازت دیجئے کہ عرض کروں رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ بیان کر اس نے کہا کہ میرا بیٹا اس کے یہاں مزدوری کرتا تھا اس کی بیوی نے اس سے زنا کیا مجھے بتایا گیا کہ میرے بیٹے پر رجم واجب ہے میں نے سوبکریاں اور ایک لونڈی فدیہ دے کر اسے چھڑا لیا پھر میں علم والوں سے پوچھا تو ان لوگوں نے بتایا کہ میرے بیٹے کو سو کوڑے لگیں گے اور سال کے لیے جلا وطن ہونا پڑے گا اور اس عورت کو سنگسار کیا جانا چاہئے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے میں تمہارے درمیان کتاب ﷲ کے مطابق فیصلہ کروں گا لونڈی اور بکریاں تو تجھے واپس کی جاتی ہیں اور تیرے بیٹے کو سو کوڑے لگائے جائیں گے اور ایک سال کے لیے جلا وطن ہونا پڑے گا اور اے انیس تم کل اس کی بیوی کے پاس جاؤ اگر وہ اقرار کرے تو اس کو سنگسار کردو دوسرے دن صبح کو وہ اس عورت کے پاس گئے تو اس عورت نے اقرار کرلیا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے اس کے سنگسار کیے جانے کا حکم دیا تو اس عورت کو سنگسار کیا گیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment