Wednesday, February 16, 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:3,TotalNo:2539


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
شرطوں کا بیان
باب
مزارعت میں یہ شرط لگانے کا بیان کہ جب میں چاہوں گا تو کاشت کار کو بے دخل کردوں گا،
حدیث نمبر
2539
حَدَّثَنَا أَبُو أَحْمَدَ مَرَّارُ بْنُ حَمُّويَهْ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَی أَبُو غَسَّانَ الْکِنَانِيُّ أَخْبَرَنَا مَالِکٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ لَمَّا فَدَعَ أَهْلُ خَيْبَرَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَامَ عُمَرُ خَطِيبًا فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ عَامَلَ يَهُودَ خَيْبَرَ عَلَی أَمْوَالِهِمْ وَقَالَ نُقِرُّکُمْ مَا أَقَرَّکُمْ اللَّهُ وَإِنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ خَرَجَ إِلَی مَالِهِ هُنَاکَ فَعُدِيَ عَلَيْهِ مِنْ اللَّيْلِ فَفُدِعَتْ يَدَاهُ وَرِجْلَاهُ وَلَيْسَ لَنَا هُنَاکَ عَدُوٌّ غَيْرَهُمْ هُمْ عَدُوُّنَا وَتُهْمَتُنَا وَقَدْ رَأَيْتُ إِجْلَائَهُمْ فَلَمَّا أَجْمَعَ عُمَرُ عَلَی ذَلِکَ أَتَاهُ أَحَدُ بَنِي أَبِي الْحُقَيْقِ فَقَالَ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ أَتُخْرِجُنَا وَقَدْ أَقَرَّنَا مُحَمَّدٌ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَعَامَلَنَا عَلَی الْأَمْوَالِ وَشَرَطَ ذَلِکَ لَنَا فَقَالَ عُمَرُ أَظَنَنْتَ أَنِّي نَسِيتُ قَوْلَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَيْفَ بِکَ إِذَا أُخْرِجْتَ مِنْ خَيْبَرَ تَعْدُو بِکَ قَلُوصُکَ لَيْلَةً بَعْدَ لَيْلَةٍ فَقَالَ کَانَتْ هَذِهِ هُزَيْلَةً مِنْ أَبِي الْقَاسِمِ قَالَ کَذَبْتَ يَا عَدُوَّ اللَّهِ فَأَجْلَاهُمْ عُمَرُ وَأَعْطَاهُمْ قِيمَةَ مَا کَانَ لَهُمْ مِنْ الثَّمَرِ مَالًا وَإِبِلًا وَعُرُوضًا مِنْ أَقْتَابٍ وَحِبَالٍ وَغَيْرِ ذَلِکَ رَوَاهُ حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ أَحْسِبُهُ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ عَنْ عُمَرَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اخْتَصَرَهُ
ابو احمد، محمد بن یحییٰ، ابوغسان کنانی، مالک، نافع، ابن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ جب خیبر والوں نے مارکر میرے ہاتھ پاؤں توڑ ڈالے تو ان کے بعد ایک دن حضرت عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے کھڑے ہوکر ایک تقریر کے دوران میں کہا کہ بے شک رسول ﷲ علیہ وسلم نے خیبر کے یہودیوں سے ان کے مالوں کی بابت ایک معاملہ کیا تھا، اور فرمایا تھا کہ جب تک ﷲ تم کو قائم رکھے گا ہم بھی تم کو قائم رکھیں گے، اور یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب کہ عبدﷲ بن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ اپنی جائیداد پر گئے تھے، جہاں ان پر شب کے وقت ظلم کیا گیا، اور ان کے ہاتھ پاؤں توڑ دیئے گئے، انہوں نے کہا ان یہودیوں کے علاوہ کوئی ہمارا دشمن وہاں نہیں ہے ہمارا شبہ انہیں پر ہے اور اب میں ان کو جلا وطن کردینا مناسب سمجھتا ہوں، جب حضرت عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے اس بات کا مضبوط ارادہ کر لیا، تو ابوحقیق یہودی کے خاندان میں سے ایک آدمی آیا، اور کہا کہ امیرالمومنین آپ ہم کو نکال رہے ہیں، حالانکہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے ہمیں برقرار رکھا اور یہاں کی جائیداد کی بابت ہم سے معاملہ کیا اور اس بات کی ہمارے لئے شرط کردی تھی حضرت عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے فرمایا تم یہ سمجھ رہے ہو کہ میں حضور کا یہ قول بھول گیا جو تجھ سے فرمایا گیا تیرا کیا حال ہوگا جب تو خیبر سے نکالا جائے گا تیرا اونٹ تجھے لئے راتوں رات پھرے گا، اس نے کہا یہ تو ابوالقاسم کا مذاق تھا، حضرت عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے کہا اے خدا کے دشمن تو جھوٹ بولتا ہے پھر اس کو حضرت عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے نکال دیا اور جو کچھ میوہ جات اونٹ اسباب عماریاں اور رسیاں وغیرہ ان کی تھیں ان کی قیمت دے دی، اس کو حماد بن سلمہ نے بھی روایت کیا، انہوں نے عبید ﷲ سے روایت کیا، میں گمان کرتا ہوں کہ انہوں نے نافع سے اور انہوں نے حضرت عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے انہوں نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم سے مختصر طور پر یہی روایت بیان کی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment