Friday, February 18, 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:40,TotalNo:2576


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
وصیتوں کا بیان
باب
بغیر حدود بتائے زمین وقف کرنا اور اسی طرح کا صدقہ بھی جائز ہے اس کا بیان۔
حدیث نمبر
2576
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ أَنَّهُ سَمِعَ أَنَسَ بْنَ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ کَانَ أَبُو طَلْحَةَ أَکْثَرَ أَنْصَارِيٍّ بِالْمَدِينَةِ مَالًا مِنْ نَخْلٍ أَحَبُّ مَالِهِ إِلَيْهِ بَيْرُحَائَ مُسْتَقْبِلَةَ الْمَسْجِدِ وَکَانَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْخُلُهَا وَيَشْرَبُ مِنْ مَائٍ فِيهَا طَيِّبٍ قَالَ أَنَسٌ فَلَمَّا نَزَلَتْ لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّی تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ قَامَ أَبُو طَلْحَةَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ اللَّهَ يَقُولُ لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّی تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ وَإِنَّ أَحَبَّ أَمْوَالِي إِلَيَّ بَيْرُحَائَ وَإِنَّهَا صَدَقَةٌ لِلَّهِ أَرْجُو بِرَّهَا وَذُخْرَهَا عِنْدَ اللَّهِ فَضَعْهَا حَيْثُ أَرَاکَ اللَّهُ فَقَالَ بَخْ ذَلِکَ مَالٌ رَابِحٌ أَوْ رَايِحٌ شَکَّ ابْنُ مَسْلَمَةَ وَقَدْ سَمِعْتُ مَا قُلْتَ وَإِنِّي أَرَی أَنْ تَجْعَلَهَا فِي الْأَقْرَبِينَ قَالَ أَبُو طَلْحَةَ أَفْعَلُ ذَلِکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَسَمَهَا أَبُو طَلْحَةَ فِي أَقَارِبِهِ وَفِي بَنِي عَمِّهِ وَقَالَ إِسْمَاعِيلُ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ وَيَحْيَی بْنُ يَحْيَی عَنْ مَالِکٍ رَايِحٌ
عبد ﷲ بن مسلمہ مالک اسحق بن عبدﷲ بن ابی طلحہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے انس بن مالک کو کہتے ہوئے سنا کہ مدینہ میں تمام انصار سے زیادہ مالدار ابوطلحہ تھے اور انہیں دوسرے باغات اور مال و دولت سے زیادہ بیرحاء نامی باغ محبوب تھا، جو مسجد کے قبلہ کی جانب تھا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم وہاں تشریف لے جاتے اور اس کا شیریں پانی پیتے تھے انس کہتے ہیں جب یہ آیت نازل ہوئی (َنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّی تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ) تو ابوطلحہ نے کھڑے ہوکر عرض کیا، یا رسول ﷲ ﷲ فرماتا ہے (َنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّی تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ) اور بے شک مجھے اپنے تمام مالوں سے زیادہ محبوب بیرحاء ہے اور وہ ﷲ کیلئے صدقہ کردیا ہے میں اس کے ثواب اور اجر کی ﷲ تعالیٰ سے امید رکھتا ہوں پس جہاں ﷲ آپ کو بتائے آپ اس کو خرچ کردیجئے حضرت نے فرمایا مبارک ہو یہ تو فائدہ دینے والا مال ہے اگرچہ فانی ہے اور جو کچھ تم نے کہا میں نے سن لیا میں مناسب سمجھتا ہوں کہ اس کو تم اپنے اعزاء میں تقسیم کردو- ابوطلحہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے عرض کیا کہ جی اچھا چناچہ اس کو ابوطلحہ نے اپنے اعزاء اور اپنے چچا کے بیٹوں میں تقسیم کردیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment