Friday, February 18, 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:39,TotalNo:2575


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
وصیتوں کا بیان
باب
یتیم سے سفر و حضر میں کام لینے کا بیان۔
حدیث نمبر
2575
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ کَثِيرٍ حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْمَدِينَةَ لَيْسَ لَهُ خَادِمٌ فَأَخَذَ أَبُو طَلْحَةَ بِيَدِي فَانْطَلَقَ بِي إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أَنَسًا غُلَامٌ کَيِّسٌ فَلْيَخْدُمْکَ قَالَ فَخَدَمْتُهُ فِي السَّفَرِ وَالْحَضَرِ مَا قَالَ لِي لِشَيْئٍ صَنَعْتُهُ لِمَ صَنَعْتَ هَذَا هَکَذَا وَلَا لِشَيْئٍ لَمْ أَصْنَعْهُ لِمَ لَمْ تَصْنَعْ هَذَا هَکَذَا
یعقوب بن ابراہیم بن کثیر، ابن علیہ، عبدالعزیز انس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ جب مدینہ میں تشریف لائے تو آپ کے پاس کوئی خادم نہ تھا، پس ابوطلحہ نے جو میری والدہ کے دوسرے شوہر تھے میرا ہاتھ پکڑ لیا اور مجھے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لے جا کر عرض کیا کہ یا رسول ﷲ انس ایک سمجھدار لڑکا ہے یہ آپ کی خدمت کرے گا چناچہ میں نے سفر اور حضر میں آپکی خدمت کی اگر میں نے کوئی کام کردیا تو آپ نے مجھ سے یہ نہیں فرمایا کہ تم نے اس کو اس طرح کیوں کیا اور اگر کوئی کام میں نے نہیں کیا تو آپ نے مجھ سے یہ نہیں فرمایا کہ تم نے یہ کام کیوں نہیں کیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment