کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
صلح کا بیان
باب
اگر لوگ ظلم کی بات پر صلح کر لیں تو وہ صلح مقبول نہیں ہے۔
حدیث نمبر
2510
حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ الْقَاسِمِ بْنِ مُحَمَّدٍ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَحْدَثَ فِي أَمْرِنَا هَذَا مَا لَيْسَ فِيهِ فَهُوَ رَدٌّ رَوَاهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ الْمَخْرَمِيُّ وَعَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ أَبِي عَوْنٍ عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ
یعقوب ابرہیم بن سعد سعد قاسم بن محمد حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں انہوں نے بیان کیا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جس نے ہمارے دین میں کوئی ایسی نئی بات نکالی جو دین میں سے نہیں ہے تو وہ مردود ہے عبدﷲ بن جعفر مخرمی اور عبدالواحد بن ابی عون نے سعد بن ابراہیم سے اس کو روایت کیا-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment