کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
شرطوں کا بیان
باب
وقف میں شرطیں لگانے کا بیان
حدیث نمبر
2546
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ قَالَ أَنْبَأَنِي نَافِعٌ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنْ عُمَرَ بْنَ الْخَطَّابِ أَصَابَ أَرْضًا بِخَيْبَرَ فَأَتَی النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَسْتَأْمِرُهُ فِيهَا فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أَصَبْتُ أَرْضًا بِخَيْبَرَ لَمْ أُصِبْ مَالًا قَطُّ أَنْفَسَ عِنْدِي مِنْهُ فَمَا تَأْمُرُ بِهِ قَالَ إِنْ شِئْتَ حَبَسْتَ أَصْلَهَا وَتَصَدَّقْتَ بِهَا قَالَ فَتَصَدَّقَ بِهَا عُمَرُ أَنَّهُ لَا يُبَاعُ وَلَا يُوهَبُ وَلَا يُورَثُ وَتَصَدَّقَ بِهَا فِي الْفُقَرَائِ وَفِي الْقُرْبَی وَفِي الرِّقَابِ وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ وَابْنِ السَّبِيلِ وَالضَّيْفِ لَا جُنَاحَ عَلَی مَنْ وَلِيَهَا أَنْ يَأْکُلَ مِنْهَا بِالْمَعْرُوفِ وَيُطْعِمَ غَيْرَ مُتَمَوِّلٍ قَالَ فَحَدَّثْتُ بِهِ ابْنَ سِيرِينَ فَقَالَ غَيْرَ مُتَأَثِّلٍ مَالًا
قتیبہ بن سعید محمد بن عبدﷲ انصاری، ابن عون، نافع کے ذریعہ حضرت ابن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت عمر بن لخطاب کو خیبر میں کچھ زمین ملی، تو وہ رسول ﷲ کے پاس اس کے بارے میں مشورہ لینے آئے اور کہا کہ یا رسول ﷲ! مجھے خیبر میں ایک ایسی زمین ملی ہے کہ میں نے اس سے زیادہ نفیس مال کبھی نہیں پایا، پھر آپ اس کے بارے میں مجھے کیا حکم دیتے ہیں، آپ نے فرمایا، اگر تم چاہو، تو اصل درخت اپنے قبضہ میں رکھو اور اس کے پھل صدقہ کردو، حضرت ابن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں کہ حضرت عمر نے اس کو صدقہ کردیا، اس شرط پر کہ نہ وہ بیچا جائے، نہ ہبہ کیا جائے اور نہ ورثاء میں دیا جائے بلکہ فقیروں، رشہ داروں، غلاموں کے آزاد کرنے، مسافروں اور مہمانوں کے صرف میں لایا جائے ہاں متولی کے لیے کچھ حرج نہیں، کہ وہ دستور کے موافق اس میں کچھ لے اور کسی غیر متمول کو کھلائے، پھر میں نے ابن سیرین سے اس حدیث کو بیان کیا، تو انہوں نے کہا کہ یہ بھی شرط ہے کہ وہ متولی کسی مال کے جمع کرنے کا ارادہ نہ رکھتا ہو-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment