کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
شرطوں کا بیان
باب
لوگوں کے درمیان متعارف شرطوں، اقرار میں استثناء اور شرط لگانے کے جواز کا بیان۔
حدیث نمبر
2544
حَدَّثَنَا وَقَالَ ابْنُ عَوْنٍ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ قَالَ رَجُلٌ لِكَرِيِّهِ أَرْحِلْ رِكَابَكَ فَإِنْ لَمْ أَرْحَلْ مَعَكَ يَوْمَ كَذَا وَكَذَا فَلَكَ مِائَةُ دِرْهَمٍ فَلَمْ يَخْرُجْ فَقَالَ شُرَيْحٌ مَنْ شَرَطَ عَلَى نَفْسِهِ طَائِعًا غَيْرَ مُكْرَهٍ فَهُوَ عَلَيْهِ وَقَالَ أَيُّوبُ عَنْ ابْنِ سِيرِينَ إِنَّ رَجُلًا بَاعَ طَعَامًا وَقَالَ إِنْ لَمْ آتِكَ الْأَرْبِعَاءَ فَلَيْسَ بَيْنِي وَبَيْنَكَ بَيْعٌ فَلَمْ يَجِئْ فَقَالَ شُرَيْحٌ لِلْمُشْتَرِي أَنْتَ أَخْلَفْتَ فَقَضَى عَلَيْهِ
ابن عون ابن سیرین سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ ایک شخص نے اپنے کرائے والے سے کہا کہ تم اپنی سواریاں کسو، اگر میں فلاں، فلاں دن تمہارے ہمراہ نہ چلوں تو تمہیں سو درہم دونگا لیکن وہ اس دن نہ گیا، شریح نے کہا کہ جو شخص خوشی سے بغیر جبر کے اپنے اوپر کوئی شرط عائد کرے تو وہ اس پر لازم ہو جائیگی، ایوب نے ابن سیرین سے نقل کیا ہے کہ ایک شخص نے کچھ غلہ بیچا اور مشتری نے کہا کہ اگر میں چہار شنبہ کے دن تمہارے پاس نہ آجاؤں تو میرے اور تہمارے درمیان بیع باقی نہ رہے گی، پھر وہ چہار شنبہ کو نہ آیا، تو شریح نے مشتری سے کہا کہ تو نے وعدہ خلافی کی لہٰذا اس کے خلاف انہوں نے فیصلہ کردیا-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment