Wednesday, February 16, 2011

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:2505


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
صلح کا بیان
باب
لوگوں کے درمیان صلح کرا دینے کے متعلق جو منقول ہے۔
حدیث نمبر
2505
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ حَدَّثَنَا مُعْتَمِرٌ قَالَ سَمِعْتُ أَبِي أَنَّ أَنَسًا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قِيلَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَوْ أَتَيْتَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ أُبَيٍّ فَانْطَلَقَ إِلَيْهِ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَرَکِبَ حِمَارًا فَانْطَلَقَ الْمُسْلِمُونَ يَمْشُونَ مَعَهُ وَهِيَ أَرْضٌ سَبِخَةٌ فَلَمَّا أَتَاهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ إِلَيْکَ عَنِّي وَاللَّهِ لَقَدْ آذَانِي نَتْنُ حِمَارِکَ فَقَالَ رَجُلٌ مِنْ الْأَنْصَارِ مِنْهُمْ وَاللَّهِ لَحِمَارُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَطْيَبُ رِيحًا مِنْکَ فَغَضِبَ لِعَبْدِ اللَّهِ رَجُلٌ مِنْ قَوْمِهِ فَشَتَمَهُ فَغَضِبَ لِکُلِّ وَاحِدٍ مِنْهُمَا أَصْحَابُهُ فَکَانَ بَيْنَهُمَا ضَرْبٌ بِالْجَرِيدِ وَالْأَيْدِي وَالنِّعَالِ فَبَلَغَنَا أَنَّهَا أُنْزِلَتْ وَإِنْ طَائِفَتَانِ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ اقْتَتَلُوا فَأَصْلِحُوا بَيْنَهُمَاقال ابوعبدالله مماانتخبت من مسدد قبل ان يجلس ويحدث
مسدد معتمر اپنے والد سے روایت کرتے ہیں حضرت انس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے بیان کیا کہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم سے لوگوں نے کہا کاش آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم عبدﷲ بن ابی کے پاس تشریف لے چلتے چناچہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم اس کے پاس گدھے پر سوار ہوکر تشریف لے گئے اور مسلمان آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ پیدل چل رہے تھے وہ زمین شور تھی جس پر آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم چل رہے تھے جب آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم اس کے پاس پہنچے تو اس نے کہا آپ مجھ سے دور رہیے خدا کی قسم آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے گدھے کی بونے مجھے تکلیف پہنچائی ایک انصاری نے جواب دیا کہ خدا کی قسم رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کے گدھے کی بو تجھ سے زیادہ پاکیزہ ہے عبدﷲ کی قوم کا ایک آدمی بہت غضبناک ہوا اور ان کو گالی دی پھر ان دونوں کے ساتھ اپنے اپنے دوست کی حمایت میں مشتعل ہو گئے ڈنڈے ہاتھوں اور جوتیوں کی مار ہونے لگی مجھے یہ خبر ملی کہ آیت (وَإِنْ طَائِفَتَانِ مِنْ الْمُؤْمِنِينَ اقْتَتَلُوا فَأَصْلِحُوا بَيْنَهُمَا) الخ اگر مومنوں کی دو جماعتیں جھگڑا کریں تو ان کے درمیان صلح کرادو اسی موقعہ پر نازل ہوئی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment