Wednesday, February 16, 2011

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:2515


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
صلح کا بیان
باب
دیت میں صلح کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
2515
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَنْصَارِيُّ قَالَ حَدَّثَنِي حُمَيْدٌ أَنَّ أَنَسًا حَدَّثَهُمْ أَنَّ الرُّبَيِّعَ وَهِيَ ابْنَةُ النَّضْرِ کَسَرَتْ ثَنِيَّةَ جَارِيَةٍ فَطَلَبُوا الْأَرْشَ وَطَلَبُوا الْعَفْوَ فَأَبَوْا فَأَتَوْا النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَمَرَهُمْ بِالْقِصَاصِ فَقَالَ أَنَسُ بْنُ النَّضْرِ أَتُکْسَرُ ثَنِيَّةُ الرُّبَيِّعِ يَا رَسُولَ اللَّهِ لَا وَالَّذِي بَعَثَکَ بِالْحَقِّ لَا تُکْسَرُ ثَنِيَّتُهَا فَقَالَ يَا أَنَسُ کِتَابُ اللَّهِ الْقِصَاصُ فَرَضِيَ الْقَوْمُ وَعَفَوْا فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ مِنْ عِبَادِ اللَّهِ مَنْ لَوْ أَقْسَمَ عَلَی اللَّهِ لَأَبَرَّهُ زَادَ الْفَزَارِيُّ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسٍ فَرَضِيَ الْقَوْمُ وَقَبِلُوا الْأَرْشَ
محمد بن عبدﷲ انصاری حمید انس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ربیع بنت نضر نے ایک بچی کے دانت توڑ ڈالے تو اس کے آدمیوں نے اس سے دیت مانگی اور ربیع کے لوگوں نے معافی چاہی لیکن وہ نہ مانے اور نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کی خدمت میں آئے آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے ان کو قصاص کا حکم دیا انس بن نضر نے کہا کیا ثنیہ کے دانت توڑے جائیں گے یا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم قسم ہے اس ذات کی جس نے آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو حق کے ساتھ بھیجا ہے کہ اس کے دانت نہیں توڑے جائیں گے آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا اے انس! کتاب ﷲ تو قصاص کا حکم دیتی ہے پھر وہ لوگ راضی ہوگئے اور معاف کردیا تو نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے فرمایا ﷲ کے بعض بندے ایسے ہیں کہ اگر ﷲ کے بھروسہ پر قسم کھا لیں تو ﷲ اس کو پورا کردیتا ہے فزاری نے بواسطہ حمید انس نقل کیا کہ وہ لوگ راضی ہوگئے اور دیت منظور کر لی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment