Wednesday, February 16, 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:2,TotalNo:2538


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
شرطوں کا بیان
باب
آزاد کردہ غلام کی میراث کی شرط مقرر کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
2538
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ حَدَّثَنَا مَالِکٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ جَائَتْنِي بَرِيرَةُ فَقَالَتْ کَاتَبْتُ أَهْلِي عَلَی تِسْعِ أَوَاقٍ فِي کُلِّ عَامٍ أُوقِيَّةٌ فَأَعِينِينِي فَقَالَتْ إِنْ أَحَبُّوا أَنْ أَعُدَّهَا لَهُمْ وَيَکُونَ وَلَاؤُکِ لِي فَعَلْتُ فَذَهَبَتْ بَرِيرَةُ إِلَی أَهْلِهَا فَقَالَتْ لَهُمْ فَأَبَوْا عَلَيْهَا فَجَائَتْ مِنْ عِنْدِهِمْ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ جَالِسٌ فَقَالَتْ إِنِّي قَدْ عَرَضْتُ ذَلِکِ عَلَيْهِمْ فَأَبَوْا إِلَّا أَنْ يَکُونَ الْوَلَائُ لَهُمْ فَسَمِعَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَتْ عَائِشَةُ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ خُذِيهَا وَاشْتَرِطِي لَهُمْ الْوَلَائَ فَإِنَّمَا الْوَلَائُ لِمَنْ أَعْتَقَ فَفَعَلَتْ عَائِشَةُ ثُمَّ قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي النَّاسِ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَی عَلَيْهِ ثُمَّ قَالَ مَا بَالُ رِجَالٍ يَشْتَرِطُونَ شُرُوطًا لَيْسَتْ فِي کِتَابِ اللَّهِ مَا کَانَ مِنْ شَرْطٍ لَيْسَ فِي کِتَابِ اللَّهِ فَهُوَ بَاطِلٌ وَإِنْ کَانَ مِائَةَ شَرْطٍ قَضَائُ اللَّهِ أَحَقُّ وَشَرْطُ اللَّهِ أَوْثَقُ وَإِنَّمَا الْوَلَائُ لِمَنْ أَعْتَقَ
مالک، ہشام بن عروہ، عروہ، حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ بریرہ میرے پاس آئیں اور انہوں نے مجھ سے کہا کہ میں نے اپنے مالکوں سے نو اوقیہ پر آزاد ہونے کا معاہدہ کیا، ایک اوقیہ ہر سال ادا کرتی رہوں گی، آپ میری مدد کیجئے، حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا نے کہا اگر وہ لوگ چاہیں کہ میں انہیں یکمشت تمہاری سب قیمت دے دوں، اور تمہاری میراث میرے لیے ہو، تو میں یہ کر سکتی ہوں اس پر بریرہ نے اپنے مالکوں کے پاس جا کر ان سے کہا مگر انہوں نے نہ مانا پھر وہاں سے حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کے پاس آئیں اور آنحضرت صلی ﷲ علیہ وسلم بھی بیٹھے ہوئے تھے بریرہ نے کہا میں نے آپ کی وہ بات ان سے کہی تھی مگر وہ بغیر شرط کے نہیں مانتے، حضور اس بات کو سن رہے تھے حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا نے آپ سے پورا واقعہ بیان کردیا، آپ نے فرمایا تم بریرہ کو مول لے لو، اور ولاء کی شرط انہیں کیلئے رہنے دو اس لئے کہ ولاء تو اسی کو ملےگی، جو آزاد کرے پس حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا نے ایسا ہی کیا اس کے بعد آپ نے لوگوں میں کھڑے ہوکر ﷲ کی حمد و ثناء کے بعد فرمایا کہ آزاد کردہ غلام کی میراث کی بابت لوگ ایسی شرطیں لگاتے ہیں، جو کتاب ﷲ میں نہیں ہیں، یاد رکھو جو شرط کتاب ﷲ میں نہ ہو، وہ باطل ہے، ﷲ کا فیصلہ بہت سچا اور ﷲ کی شرط بہت مضبوط ہے، اور ولاء اسی کو ملے گی جو آزاد کرے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment