Wednesday, February 16, 2011

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:2523


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
شرطوں کا بیان
باب
مسلمان ہونے کے وقت اور احکام اور خریدو فروخت میں کس قسم کی شرطیں جائز ہیں۔
حدیث نمبر
2523
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّهُ سَمِعَ مَرْوَانَ وَالْمِسْوَرَ بْنَ مَخْرَمَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا يُخْبِرَانِ عَنْ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَمَّا کَاتَبَ سُهَيْلُ بْنُ عَمْرٍو يَوْمَئِذٍ کَانَ فِيمَا اشْتَرَطَ سُهَيْلُ بْنُ عَمْرٍو عَلَی النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ لَا يَأْتِيکَ مِنَّا أَحَدٌ وَإِنْ کَانَ عَلَی دِينِکَ إِلَّا رَدَدْتَهُ إِلَيْنَا وَخَلَّيْتَ بَيْنَنَا وَبَيْنَهُ فَکَرِهَ الْمُؤْمِنُونَ ذَلِکَ وَامْتَعَضُوا مِنْهُ وَأَبَی سُهَيْلٌ إِلَّا ذَلِکَ فَکَاتَبَهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَی ذَلِکَ فَرَدَّ يَوْمَئِذٍ أَبَا جَنْدَلٍ إِلَی أَبِيهِ سُهَيْلِ بْنِ عَمْرٍو وَلَمْ يَأْتِهِ أَحَدٌ مِنْ الرِّجَالِ إِلَّا رَدَّهُ فِي تِلْکَ الْمُدَّةِ وَإِنْ کَانَ مُسْلِمًا وَجَائَتْ الْمُؤْمِنَاتُ مُهَاجِرَاتٍ وَکَانَتْ أُمُّ کُلْثُومٍ بِنْتُ عُقْبَةَ بْنِ أَبِي مُعَيْطٍ مِمَّنْ خَرَجَ إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَئِذٍ وَهِيَ عَاتِقٌ فَجَائَ أَهْلُهَا يَسْأَلُونَ النَّبِيَّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَرْجِعَهَا إِلَيْهِمْ فَلَمْ يَرْجِعْهَا إِلَيْهِمْ لِمَا أَنْزَلَ اللَّهُ فِيهِنَّ إِذَا جَائَکُمْ الْمُؤْمِنَاتُ مُهَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوهُنَّ اللَّهُ أَعْلَمُ بِإِيمَانِهِنَّ إِلَی قَوْلِهِ وَلَا هُمْ يَحِلُّونَ لَهُنَّ قَالَ عُرْوَةُ فَأَخْبَرَتْنِي عَائِشَةُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ کَانَ يَمْتَحِنُهُنَّ بِهَذِهِ الْآيَةِ يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا جَائَکُمْ الْمُؤْمِنَاتُ مُهَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوهُنَّ إِلَی غَفُورٌ رَحِيمٌ قَالَ عُرْوَةُ قَالَتْ عَائِشَةُ فَمَنْ أَقَرَّ بِهَذَا الشَّرْطِ مِنْهُنَّ قَالَ لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ بَايَعْتُکِ کَلَامًا يُکَلِّمُهَا بِهِ وَاللَّهِ مَا مَسَّتْ يَدُهُ يَدَ امْرَأَةٍ قَطُّ فِي الْمُبَايَعَةِ وَمَا بَايَعَهُنَّ إِلَّا بِقَوْلِهِ
یحییٰ بن بکیر لیث عقیل ابن شہاب عروہ بن زبیر مروان اور مسور بن مخرمہ یہ دونوں رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کے صحابہ سے روایت کرتے ہیں کہ جب سہیل بن عمرو نے صلح نامہ لکھوایا تو سہیل بن عمرو نے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم سے جو شرطیں کی تھیں ان میں سے ایک یہ بھی تھی کہ ہم میں سے جو شخص تمہارے پاس آئے گا اگرچہ وہ تمہارے دین پر ہو مگر تم اس کو واپس کردو گے اور ہمارے اور اس کے درمیان دخل نہ دو گے مسلمانوں کو یہ شرط ناگوار ہوئی اور انہیں غصہ آ گیا لیکن سہیل اس کے سوا کسی شرط پر راضی نہ تھا چناچہ نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے اس شرط پر صلح کرلی اس دن آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے ابوجندل کو ان کے والد سہیل بن عمرو کے پاس واپس بھیج دیا اور اس مدت میں جو شخص بھی آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے اس کو واپس کردیا اگرچہ مسلمان ہوکر آیا اور مومن عورتیں بھی ہجرت کرکے آنے لگیں، اور ام کلثوم بنت عقبہ بن ابی معیط رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم کے پاس آنے والی عورتوں میں تھیں وہ نوجوان تھیں ان کے رشتہ دار نبی صلی ﷲ علیہ وسلم کے پاس آئے، اور ان کی واپسی کا مطالبہ کرنے لگے تو آپ نے ان کو واپس نہیں کیا اس لیے کہ ﷲ تعالیٰ نے عورتوں کے متعلق یہ آیت نازل کی تھی کہ جب تمھارے پاس مومن عورتیں ہجرت کرکے آئیں تو تم ان کا امتحان کرلو ﷲ ان کے امتحان کو خوب جانتا ہے پھر اگر تم ان کو مسلمان سمجھتے ہو تو کفار کی طرف ان کو واپس نہ کرو آیت (وَلَا هُمْ يَحِلُّونَ لَهُنَّ) تک عروہ نے کہا مجھ سے حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا نے بیان کیا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم ان عورتوں کا آیت (إِذَا جَائَکُمْ الْمُؤْمِنَاتُ مُهَاجِرَاتٍ فَامْتَحِنُوهُنَّ اللَّهُ أَعْلَمُ بِإِيمَانِهِنَّ) الخ کی بناء پر امتحان لے لیا کرتے تھے عروہ نے کہا کہ حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ ان عورتوں میں سے جو ان شرائط کا اقرار کرلیتی تو آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم اس سے جو بات فرماتے وہ صرف یہ کہ میں نے تجھ سے بیعت کرلی (اس کے سوا کچھ نہ فرماتے) اور خدا کی قسم بیعت کرنے میں آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے ہاتھ نے کسی عورت کے ہاتھ کو مس نہیں کیا اور صرف زبان سے بیعت لی-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment