کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
وصیتوں کا بیان
باب
میت کی نذروں کے پورا کرنے اور اچانک مرنیوالے کی طرف سے خیرات کرنے کے استحباب کا بیان۔
حدیث نمبر
2568
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِکٌ عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَجُلًا قَالَ لِلنَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ أُمِّي افْتُلِتَتْ نَفْسُهَا وَأُرَاهَا لَوْ تَکَلَّمَتْ تَصَدَّقَتْ أَفَأَتَصَدَّقُ عَنْهَا قَالَ نَعَمْ تَصَدَّقْ عَنْهَا
اسمٰعیل مالک ہشام، ہشام کے والد، حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا سے روایت کرتے ہیں کہ ایک شخص نے نبی صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے عرض کیا کہ میری ماں دفعتا مر گئیں اور میں خیال کرتا ہوں کہ اگر وہ بول سکتیں تو خیرات کرتیں کیا میں ان کی طرف سے صدقہ دوں آپ نے فرمایا ہاں ان کی طرف سے صدقہ
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment