کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
جہاداورسیرت رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وآلہ وسلم
باب
مردوں اور عورتوں کا جہاد اور شہادت کی دعا مانگنے کا بیان
حدیث نمبر
2593
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِکٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ کَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْخُلُ عَلَی أُمِّ حَرَامٍ بِنْتِ مِلْحَانَ فَتُطْعِمُهُ وَکَانَتْ أُمُّ حَرَامٍ تَحْتَ عُبَادَةَ بْنِ الصَّامِتِ فَدَخَلَ عَلَيْهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَطْعَمَتْهُ وَجَعَلَتْ تَفْلِي رَأْسَهُ فَنَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ اسْتَيْقَظَ وَهُوَ يَضْحَکُ قَالَتْ فَقُلْتُ وَمَا يُضْحِکُکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ نَاسٌ مِنْ أُمَّتِي عُرِضُوا عَلَيَّ غُزَاةً فِي سَبِيلِ اللَّهِ يَرْکَبُونَ ثَبَجَ هَذَا الْبَحْرِ مُلُوکًا عَلَی الْأَسِرَّةِ أَوْ مِثْلَ الْمُلُوکِ عَلَی الْأَسِرَّةِ شَکَّ إِسْحَاقُ قَالَتْ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهمْ فَدَعَا لَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثُمَّ وَضَعَ رَأْسَهُ ثُمَّ اسْتَيْقَظَ وَهُوَ يَضْحَکُ فَقُلْتُ وَمَا يُضْحِکُکَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ نَاسٌ مِنْ أُمَّتِي عُرِضُوا عَلَيَّ غُزَاةً فِي سَبِيلِ اللَّهِ کَمَا قَالَ فِي الْأَوَّلِ قَالَتْ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ادْعُ اللَّهَ أَنْ يَجْعَلَنِي مِنْهُمْ قَالَ أَنْتِ مِنْ الْأَوَّلِينَ فَرَکِبَتْ الْبَحْرَ فِي زَمَانِ مُعَاوِيَةَ بْنِ أَبِي سُفْيَانَ فَصُرِعَتْ عَنْ دَابَّتِهَا حِينَ خَرَجَتْ مِنْ الْبَحْرِ فَهَلَکَتْ
عبد ﷲ بن یوسف، مالک اسحق بن عبدﷲ بن ابی طلحہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں- انہوں نے انس بن مالک کو کہتے ہوئے سنا کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کی عادت تھی کہ آپ ام حرام بنت ملحان کے پاس تشریف لے جاتے، وہ آپ کو کھانا کھلاتی تھیں اور ام حرام عبادہ بن صامت کے نکاح میں تھیں ایک دن اسی عادت کے موافق رسول ﷲ ان کے پاس گئے، اور انہوں نے حضرت کو کھانا کھلایا اور آپ کے سر میں جوئیں دیکھنے لگیں پھر آنحضرات سو گئے اور ہنستے ہوئے بیدار ہو گئے ام حرام کہتی ہے کہ میں نے عرض کیا یا رسول ﷲ! آپ کیوں ہنس رہے ہیں فرمایا اس وقت خواب میں میری امت کے کچھ لوگ ﷲ کی راہ میں جہاد کرتے ہوئے پیش کئے گئے جو بحری جہاز پر سوار تھے اور تخت نشین بادشاہوں کی طرح تھے ام حرام کہتی ہیں میں نے عرض کیا کہ یا رسول ﷲ آپ ﷲ سے دعا کیجئے کہ وہ مجھے ان لوگوں میں شامل کردے رسول ﷲ نے میرے لئے دعا کی اس کے بعد آپ کو پھر نیند آگئی اور آپ سو گئے اور تھوڑی دیر بعد ہنستے ہوئے بیدار ہوئے میں نے عرض کیا یا رسول ﷲ آپ کیوں ہنس رہے ہیں فرمایا کہ اب کی مرتبہ خواب میں میرے امت کے لوگ خدا کی راہ میں جہاد کرتے ہوئے سامنے لائے گئے، جیسا کہ آپ نے پہلی بار فرمایا تھا ام حرام کہتی ہیں کہ میں نے عرض کیا کہ یار سول ﷲ آپ ﷲ سے دعا کیجئے کہ وہ مجھے ان میں شامل کردے آپ نے فرمایا کہ تم پہلے لوگوں میں سے ہو چناچہ وہ حضرت معاویہ بن ابی سفیان کے زمانہ میں دریا میں سوار ہوئیں پھر جب دریا سے باہر نکلنے لگیں تو سواری کے جانور سے گر پڑیں اور ﷲ کو پیاری ہوگیئں-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment