کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
صلح کا بیان
باب
مشرکین کے ساتھ صلح کرنے کا بیان۔
حدیث نمبر
2513
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ حَدَّثَنَا سُرَيْجُ بْنُ النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا فُلَيْحٌ عَنْ نَافِعٍ عَنْ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ خَرَجَ مُعْتَمِرًا فَحَالَ کُفَّارُ قُرَيْشٍ بَيْنَهُ وَبَيْنَ الْبَيْتِ فَنَحَرَ هَدْيَهُ وَحَلَقَ رَأْسَهُ بِالْحُدَيْبِيَةِ وَقَاضَاهُمْ عَلَی أَنْ يَعْتَمِرَ الْعَامَ الْمُقْبِلَ وَلَا يَحْمِلَ سِلَاحًا عَلَيْهِمْ إِلَّا سُيُوفًا وَلَا يُقِيمَ بِهَا إِلَّا مَا أَحَبُّوا فَاعْتَمَرَ مِنْ الْعَامِ الْمُقْبِلِ فَدَخَلَهَا کَمَا کَانَ صَالَحَهُمْ فَلَمَّا أَقَامَ بِهَا ثَلَاثًا أَمَرُوهُ أَنْ يَخْرُجَ فَخَرَجَ
محمد بن رافع شریح بن نعمان فلیح نافع ابن عمر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم عمرہ کرنے کے ارادہ سے نکلے کفار آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے درمیان اور خانہ کعبہ کے درمیان حائل ہوگئے (آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کو مکہ میں داخل نہیں ہونے دیا) آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے اپنی ہدی کی قربانی کی اور اپنے سر کو حدیبیہ میں منڈا لیا اور ان سے اس بات پر فیصلہ ہوا کہ آئندہ سال عمرہ کریں گے اور سوائے تلوار کے ان کے پاس کوئی ہتھیار نہ ہوگا اور اتنے ہی دنوں تک ٹھہریں گے جب تک کفار چاہیں گے چناچہ آئندہ سال آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے عمرہ کیا آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم وہاں اس طرح داخل ہوئے جس طرح صلح کی تھی جب وہاں تین دن ٹھہر چکے تو لوگوں نے آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے کہا کہ آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم چلے جائیں چناچہ آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم روانہ ہوگئے-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment