کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
صلح کا بیان
باب
کیا امام صلح کا اشارہ کر سکتا ہے۔
حدیث نمبر
2517
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ أَبِي أُوَيْسٍ قَالَ حَدَّثَنِي أَخِي عَنْ سُلَيْمَانَ عَنْ يَحْيَی بْنِ سَعِيدٍ عَنْ أَبِي الرِّجَالِ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ أُمَّهُ عَمْرَةَ بِنْتَ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَتْ سَمِعْتُ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا تَقُولُ سَمِعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَوْتَ خُصُومٍ بِالْبَابِ عَالِيَةٍ أَصْوَاتُهُمَا وَإِذَا أَحَدُهُمَا يَسْتَوْضِعُ الْآخَرَ وَيَسْتَرْفِقُهُ فِي شَيْئٍ وَهُوَ يَقُولُ وَاللَّهِ لَا أَفْعَلُ فَخَرَجَ عَلَيْهِمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ أَيْنَ الْمُتَأَلِّي عَلَی اللَّهِ لَا يَفْعَلُ الْمَعْرُوفَ فَقَالَ أَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَلَهُ أَيُّ ذَلِکَ أَحَبَّ
اسمٰعیل بن ابی اویس برادر اسمٰعیل (عبدالحمید) سلیمان یحییٰ بن سعید ابوالرجال محمد بن عبدالرحمن عمرہ بنت عبدالرحمن حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا کا قول نقل کرتی ہیں کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے دو جھگڑے والوں کی آوازیں دروازے پر سنیں جو بلند ہو رہی تھیں ان میں سے ایک دوسرے سے کہہ رہا تھا کہ مہربانی کر کے کچھ قرض معاف کردے اور دوسرا کہہ رہا تھا کہ و ﷲ میں نہیں کروں گا رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم ان دونوں کے پاس تشریف لے آئے اور فرمایا کہ کہاں ہے وہ شخص جو ﷲ کی قسم کھا کر کہہ رہا تھا کہ میں نیکی نہیں کروں گا؟ اس نے عرض کیا میں ہوں یا رسول ﷲ اور میرا ساتھی جو چاہے میں اسے معاف کردیتا ہوں-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment