Friday, February 18, 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:31,TotalNo:2567


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
وصیتوں کا بیان
باب
اس فرمان الہٰی کا بیان کہ جب تقسیم مال کے وقت رشتہ دار اور یتیم و مسکین آجائیں تو ان کو بھی اس میں کچھ دو۔
حدیث نمبر
2567
حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ عَنْ أَبِي بِشْرٍ عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ إِنَّ نَاسًا يَزْعُمُونَ أَنَّ هَذِهِ الْآيَةَ نُسِخَتْ وَلَا وَاللَّهِ مَا نُسِخَتْ وَلَکِنَّهَا مِمَّا تَهَاوَنَ النَّاسُ هُمَا وَالِيَانِ وَالٍ يَرِثُ وَذَاکَ الَّذِي يَرْزُقُ وَوَالٍ لَا يَرِثُ فَذَاکَ الَّذِي يَقُولُ بِالْمَعْرُوفِ يَقُولُ لَا أَمْلِکُ لَکَ أَنْ أُعْطِيَکَ
محمد بن فضل ابوالنعمان، ابوعوانہ ابی بشر سعید بن جبیر ابن عباس سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ خیال کرتے ہیں کہ یہ آیت منسوخ ہے حالانکہ خدا کی قسم یہ منسوخ نہیں ہے بلکہ یہ منجملہ ان آیات کے ہے، جن پر عمل کرنے میں لوگوں نے سستی کی ہے- سنو! عزیز دو قسم کے ہوتے ہیں ایک تو وہ جو وارث ہوں اور یہی مطلب ہے جس کے ذمہ جو واجب ہے وہ ان کو کچھ دے دے اور دوسرا وہ جو وارث نہ ہو- جس کے معنی یہ ہیں کہ وہ اس طرح نرم بات کہے کہ مجھے اختیار نہیں کہ تجھے کچھ دے دوں-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment