Wednesday, February 16, 2011

Sahi Bukhari, Jild 1, Hadith no:2528


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
شرطوں کا بیان
باب
 (جانور) بیچنے والا اگر یہ شرط کرے کہ وہ ایک خاص مقام تک اس پر سوار ہو گا تو یہ جائز ہے۔
حدیث نمبر
2528
حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ حَدَّثَنَا زَکَرِيَّائُ قَالَ سَمِعْتُ عَامِرًا يَقُولُ حَدَّثَنِي جَابِرٌ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّهُ کَانَ يَسِيرُ عَلَی جَمَلٍ لَهُ قَدْ أَعْيَا فَمَرَّ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَضَرَبَهُ فَدَعَا لَهُ فَسَارَ بِسَيْرٍ لَيْسَ يَسِيرُ مِثْلَهُ ثُمَّ قَالَ بِعْنِيهِ بِوَقِيَّةٍ قُلْتُ لَا ثُمَّ قَالَ بِعْنِيهِ بِوَقِيَّةٍ فَبِعْتُهُ فَاسْتَثْنَيْتُ حُمْلَانَهُ إِلَی أَهْلِي فَلَمَّا قَدِمْنَا أَتَيْتُهُ بِالْجَمَلِ وَنَقَدَنِي ثَمَنَهُ ثُمَّ انْصَرَفْتُ فَأَرْسَلَ عَلَی إِثْرِي قَالَ مَا کُنْتُ لِآخُذَ جَمَلَکَ فَخُذْ جَمَلَکَ ذَلِکَ فَهُوَ مَالُکَ قَالَ شُعْبَةُ عَنْ مُغِيرَةَ عَنْ عَامِرٍ عَنْ جَابِرٍ أَفْقَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ظَهْرَهُ إِلَی الْمَدِينَةِ وَقَالَ إِسْحَاقُ عَنْ جَرِيرٍ عَنْ مُغِيرَةَ فَبِعْتُهُ عَلَی أَنَّ لِي فَقَارَ ظَهْرِهِ حَتَّی أَبْلُغَ الْمَدِينَةَ وَقَالَ عَطَائٌ وَغَيْرُهُ لَکَ ظَهْرُهُ إِلَی الْمَدِينَةِ وَقَالَ مُحَمَّدُ بْنُ الْمُنْکَدِرِ عَنْ جَابِرٍ شَرَطَ ظَهْرَهُ إِلَی الْمَدِينَةِ وَقَالَ زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ عَنْ جَابِرٍ وَلَکَ ظَهْرُهُ حَتَّی تَرْجِعَ وَقَالَ أَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ أَفْقَرْنَاکَ ظَهْرَهُ إِلَی الْمَدِينَةِ وَقَالَ الْأَعْمَشُ عَنْ سَالِمٍ عَنْ جَابِرٍ تَبَلَّغْ عَلَيْهِ إِلَی أَهْلِکَ وَقَالَ عُبَيْدُ اللَّهِ وَابْنُ إِسْحَاقَ عَنْ وَهْبٍ عَنْ جَابِرٍ اشْتَرَاهُ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِوَقِيَّةٍ وَتَابَعَهُ زَيْدُ بْنُ أَسْلَمَ عَنْ جَابِرٍ وَقَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ عَنْ عَطَائٍ وَغَيْرِهِ عَنْ جَابِرٍ أَخَذْتُهُ بِأَرْبَعَةِ دَنَانِيرَ وَهَذَا يَکُونُ وَقِيَّةً عَلَی حِسَابِ الدِّينَارِ بِعَشَرَةِ دَرَاهِمَ وَلَمْ يُبَيِّنْ الثَّمَنَ مُغِيرَةُ عَنْ الشَّعْبِيِّ عَنْ جَابِرٍ وَابْنُ الْمُنْکَدِرِ وَأَبُو الزُّبَيْرِ عَنْ جَابِرٍ وَقَالَ الْأَعْمَشُ عَنْ سَالِمٍ عَنْ جَابِرٍ وَقِيَّةُ ذَهَبٍ وَقَالَ أَبُو إِسْحَاقَ عَنْ سَالِمٍ عَنْ جَابِرٍ بِمِائَتَيْ دِرْهَمٍ وَقَالَ دَاوُدُ بْنُ قَيْسٍ عَنْ عُبَيْدِ اللَّهِ بْنِ مِقْسَمٍ عَنْ جَابِرٍ اشْتَرَاهُ بِطَرِيقِ تَبُوکَ أَحْسِبُهُ قَالَ بِأَرْبَعِ أَوَاقٍ وَقَالَ أَبُو نَضْرَةَ عَنْ جَابِرٍ اشْتَرَاهُ بِعِشْرِينَ دِينَارًا وَقَوْلُ الشَّعْبِيِّ بِوَقِيَّةٍ أَکْثَرُ الِاشْتِرَاطُ أَکْثَرُ وَأَصَحُّ عِنْدِي
ابو نعیم زکریا عامر جابر سے روایت کرتے ہیں کہ وہ اپنے اونٹ پر کہیں سوار ہوکر جا رہے تھے وہ تھک گیا نبی صلی ﷲ علیہ وسلم پاس سے گزرے آپ نے اس کو مارا اور اس کے لیے دعا کی- وہ اتنا تیز چلنے لگا کہ ایسا کبھی نہ چلا تھا پھر آپ نے فرمایا کہ اس کو میرے ہاتھ ایک اوقیہ کے عوض بیچ دے میں نے کہا نہیں پھر آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ اس کو میرے ہاتھ ایک اوقیہ کے عوض بیچ دے میں نے کہیں پھر آپ نے فرمایا کہ اس کو میرے ہاتھ ایک اوقیہ کے عوض بیچ دے چناچہ میں نے اسے بیچ دیا لیکن اپنے گھر تک سوار ہونے کا استثناء کرلیا جب ہم گھر پہنچے تو اونٹ آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے پاس لے کر حاضر ہوا آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے مجھے اس کی قیمت دے دی پھر میں واپس ہوا تو آپ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے میرے پیچھے ایک آدمی بھیج کر بلایا اور فرمایا میں تیرا یہ اونٹ نہیں لوں گا تو اپنا یہ اونٹ لے جا یہ تیرا مال ہے شعبہ نے بواسطہ مغیرہ عامر جابر نقل کیا کہ مجھے رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے مدینہ تک اس کی پیٹھ پر سوار ہونے کی اجازت دی اور اسحق نے بواسطہ جریر مغیرہ نقل کیا کہ میں نے اس کو بیچ دیا اس شرط پر کہ میں اس پر سوار ہوں گا- یہاں تک کہ مدینہ پہنچ جاؤں اور عطا وغیرہ نے نقل کیا کہ تیرے لیے اس کی پیٹھ مدینہ تک ہے اور محمد بن منکدر نے جابر سے نقل کیا کہ انہوں نے مدینہ تک اس پر سوار ہونے کی شرط کرلی اور زید بن اسلم نے جابر سے نقل کیا کہ تجھ کو اس پر سوار ہونے کا حق ہے یہاں تک کہ اپنی جگہ پر واپس ہوجائے اور ابوہریرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے جابر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے اس طرح نقل کیا کہ ہم نے تجھ کو مدینہ تک اس پر سوار ہونے کی اجازت دی اور اعمش نے بواسطہ سالم رضی ﷲ تعالیٰ عنہ جابر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے نقل کیا کہ اس پر سوار ہوکر اپنے گھر والوں تک پہنچ جا اور عبید ﷲ و اسحق نے بواسطہ وہب جابر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے نقل کیا کہ اس اونٹ کو نبی صلی ﷲ علیہ وسلم نے ایک اوقیہ میں خرید لیا اور زید بن اسلم نے جابرب سے اس کی متابعت میں روایت کی اور ابن جریج نے بواسطہ عطا وغیرہ جابر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے نقل کیا کہ میں نے اس کو چار دینار میں لیا اور چار دینار ایک اوقیہ کے برابر ہوتے ہیں اس طور پر کہ ایک دینار درس درہم کا ہو اور مغیرہ نے شعبی سے انہوں نے جابر سے اور ابن منکدر اور ابوہریرہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہ نے جابر سے جو روایت کی اس میں اس کی قیمت بیان نہیں کیا اور اعمش نے بواسطہ سالم جابر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے ایک اوقیہ سونا نقل کیا اور ابواسحق نے سالم سے انہوں نے جابر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے دو سو درہم قیمت بیان کی اور داؤد بن قیس نے عبید ﷲ بن مقسم سے انہوں نے جابر سے نقل کیا کہ تبوک کے راستہ میں میں سمجھتا ہوں چار اوقیہ میں خریدا تھا اور ابونضرہ نے جابر رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے نقل کیا کہ اس کو دس دینار میں خریدا تھا شعبی کا قول کہ ایک اوقیہ میں خریدا تھا اکثر روایتوں میں ہے امام بخاری نے کہا کہ میرے نزدیک یہ زیادہ صحیح ہے-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment