کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
وصیتوں کا بیان
باب
وصیتوں کا بیان۔
حدیث نمبر
2550
حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ زُرَارَةَ أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ عَنْ ابْنِ عَوْنٍ عَنْ إِبْرَاهِيمَ عَنْ الْأَسْوَدِ قَالَ ذَکَرُوا عِنْدَ عَائِشَةَ أَنَّ عَلِيًّا رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا کَانَ وَصِيًّا فَقَالَتْ مَتَی أَوْصَی إِلَيْهِ وَقَدْ کُنْتُ مُسْنِدَتَهُ إِلَی صَدْرِي أَوْ قَالَتْ حَجْرِي فَدَعَا بِالطَّسْتِ فَلَقَدْ انْخَنَثَ فِي حَجْرِي فَمَا شَعَرْتُ أَنَّهُ قَدْ مَاتَ فَمَتَی أَوْصَی إِلَيْهِ
عمر بن زرارہ، اسمٰعیل، ابن عون، ابراہیم، اسود سے روایت کرتے ہیں کہ حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰعنہا کے سامنے لوگوں نے بیان کیا، کہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم کے وصی حضرت علی تھے جس پر انہوں نے کہا کہ آپ نے کب انہیں وصیت کی؟ میں تو آنحضرت کو اپنے سینے سے یا اپنی گود سے تکیہ لگائے ہوئے تھی، آپنے پانی کا طشت مانگا اور میری گود میں جھک گئے مجھے معلوم بھی نہیں ہوا، کہ آپ کی وفات ہو گئی بتاؤ آپ نے انہیں وصیت کب کی؟
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment