Friday, February 18, 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:19,TotalNo:2555


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
وصیتوں کا بیان
باب
مریض اپنے سرے سے کوئی واضح اشارہ کرے تو اعتبار کیا جائے گا۔
حدیث نمبر
2555
حَدَّثَنَا حَسَّانُ بْنُ أَبِي عَبَّادٍ حَدَّثَنَا هَمَّامٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ يَهُودِيًّا رَضَّ رَأْسَ جَارِيَةٍ بَيْنَ حَجَرَيْنِ فَقِيلَ لَهَا مَنْ فَعَلَ بِکِ أَفُلَانٌ أَوْ فُلَانٌ حَتَّی سُمِّيَ الْيَهُودِيُّ فَأَوْمَأَتْ بِرَأْسِهَا فَجِيئَ بِهِ فَلَمْ يَزَلْ حَتَّی اعْتَرَفَ فَأَمَرَ النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرُضَّ رَأْسُهُ بِالْحِجَارَةِ
حسان بن ابی عباد، ہمام، قتادہ، حضرت انس رضی ﷲ تعالیٰ عنہ سے روایت کرتے ہیں، کہ ایک یہودی نے ایک لڑکی کا سر، دو پتھروں کے بیچ میں رکھ کر کچل دیا تھا جب اس سے پوچھا گیا کہ تیرے ساتھ کس نے یہ سلوک کیا ہے، کیا فلاں فلاں لوگوں نے اور جب اس یہودی کا نام لیا گیا، تو اس نے اپنے سر سے اشارہ کیا کہ ہاں! چناچہ وہ یہودی لایا گیا، اور اس سے پوچھا گیا، تو اس نے اقرار کر لیا، اس پر رسول ﷲ نے حکم دیا کہ اس کا سر بھی پتھر سے کچل دیا جائے، چناچہ اس کا سر بھی کچل دیا گیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment