Friday, February 18, 2011

Jild2,Bil-lihaaz Jild Hadith no:18,TotalNo:2554


کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
وصیتوں کا بیان
باب
وصیت کرنیوالے کا وصی سے یہ کہنے کا بیان کہ تم میری اولاد کی نگہداشت کرنا
حدیث نمبر
2554
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ عَنْ مَالِکٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهَا قَالَتْ کَانَ عُتْبَةُ بْنُ أَبِي وَقَّاصٍ عَهِدَ إِلَی أَخِيهِ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ أَنَّ ابْنَ وَلِيدَةِ زَمْعَةَ مِنِّي فَاقْبِضْهُ إِلَيْکَ فَلَمَّا کَانَ عَامُ الْفَتْحِ أَخَذَهُ سَعْدٌ فَقَالَ ابْنُ أَخِي قَدْ کَانَ عَهِدَ إِلَيَّ فِيهِ فَقَامَ عَبْدُ بْنُ زَمْعَةَ فَقَالَ أَخِي وَابْنُ أَمَةِ أَبِي وُلِدَ عَلَی فِرَاشِهِ فَتَسَاوَقَا إِلَی رَسُولِ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ سَعْدٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ ابْنُ أَخِي کَانَ عَهِدَ إِلَيَّ فِيهِ فَقَالَ عَبْدُ بْنُ زَمْعَةَ أَخِي وَابْنُ وَلِيدَةِ أَبِي فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هُوَ لَکَ يَا عَبْدُ بْنَ زَمْعَةَ الْوَلَدُ لِلْفِرَاشِ وَلِلْعَاهِرِ الْحَجَرُ ثُمَّ قَالَ لِسَوْدَةَ بِنْتِ زَمْعَةَ احْتَجِبِي مِنْهُ لِمَا رَأَی مِنْ شَبَهِهِ بِعُتْبَةَ فَمَا رَآهَا حَتَّی لَقِيَ اللَّهَ
عبد ﷲ بن مسلمہ، مالک،، ابن شہاب، عروہ بن زبیر، حضرت عائشہ رضی ﷲ تعالیٰ عنہا زوجہ رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ عتبہ بن ابی وقاص نے اپنے بھائی سعد ابن ابی وقاص کو یہ وصیت کی تھی کہ زمعہ کی لونڈی کا لڑکا میرا ہے تم اس کو اپنے ساتھ لے لینا، چناچہ جب فتح مکہ کا سال آیا تو انہوں نے اس لڑکے کو ساتھ لیا، اور کہا یہ میرے بھائی کا بیٹا ہے، انہوں نے مجھے اس کے بارے میں وصیت کی تھی، اس پر عبد ابن زمعہ کھڑے ہوگئے اور کہا یہ میرا بھائی ہے، میرے باپ کی لونڈی کا لڑکا ہے، انہی سے پیدا ہوا ہے، پھر دونوں رسول ﷲ کے پاس آئے سعد نے کہا یا رسول ﷲ یہ میرے بھائی کا بیٹا ہے، انہوں نے مجھے اس کے بارے میں وصیت کی تھی عبدبن زمعہ نے کہا کہ وہ میرا بھائی ہے میرے باپ کی لونڈی کا لڑکا ہے، اس مقدمہ کی سماعت فرما کر رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا، اے عبد بن زمعہ یہ لڑکا تمہی کو ملے گا، گھبراءو نہیں لڑکا صاحب فراش کو ملتا ہے اور زانی کو پتھر ملتے ہیں، پھر آپ نے ام المومنین سودہ بنت زمعہ سے فرمایا کہ تم اس لڑکے سے پردہ کرو، کیونکہ آپ نے اس لڑکے میں عتبہ کی مشابہت دیکھی، چناچہ اس لڑکے نے پھر حضرت سودہ کو نہیں دیکھا یہاں تک کہ وہ ﷲ کو پیارا ہوگیا-



contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.

No comments:

Post a Comment