کتاب حدیث
صحیح بخاری
کتاب
صلح کا بیان
باب
کیا امام صلح کا اشارہ کر سکتا ہے۔
حدیث نمبر
2518
حَدَّثَنَا يَحْيَی بْنُ بُکَيْرٍ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ جَعْفَرِ بْنِ رَبِيعَةَ عَنْ الْأَعْرَجِ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ عَنْ کَعْبِ بْنِ مَالِکٍ أَنَّهُ کَانَ لَهُ عَلَی عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي حَدْرَدٍ الْأَسْلَمِيِّ مَالٌ فَلَقِيَهُ فَلَزِمَهُ حَتَّی ارْتَفَعَتْ أَصْوَاتُهُمَا فَمَرَّ بِهِمَا النَّبِيُّ صَلَّی اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ يَا کَعْبُ فَأَشَارَ بِيَدِهِ کَأَنَّهُ يَقُولُ النِّصْفَ فَأَخَذَ نِصْفَ مَا لَهُ عَلَيْهِ وَتَرَکَ نِصْفًا
یحییٰ بن بکیر لیث جعفر بن ربیعہ اعرج عبدﷲ بن کعب بن مالک کعب بن مالک سے روایت کرتے ہیں کہ عبدﷲ بن ابی حدرد اسلمی پر ان کا کچھ قرض تھا- کعب رضی ﷲ تعالیٰ عنہ ان سے ملے اور ان کا پیچھا کیا یہاں تک کہ دوران گفتگو میں ان دونوں کی آوازیں بلند ہو گئیں- نبی صلی ﷲ علیہ وسلم ان دونوں کے پاس سے گزرے اور فرمایا اے کعب! اور اپنے ہاتھ سے اشارہ کیا گویا نصف (معاف کرنے) کے لیے حکم دے رہے تھے چناچہ آدھا قرض معاف کردیا اور آدھا لے لیا-
contributed by MUHAMMAD TAHIR RASHID.
No comments:
Post a Comment